Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

نور ہی نور چھایا ہے چاروں طرف کس قدر خوش نما آج کی رات ہے

زین القادری تیغی

نور ہی نور چھایا ہے چاروں طرف کس قدر خوش نما آج کی رات ہے

زین القادری تیغی

نور ہی نور چھایا ہے چاروں طرف کس قدر خوش نما آج کی رات ہے

دھوم ہے فرش سے تا بعرشِ علیٰ جشنِ معراج کا آج کی رات ہے

اللہ اللہ حسن و جمال نبی نہ ہوا کوئی ایسا نہ ہوگا کبھی

جس کا مشتاق ہے خود خدائے غنی وہی جلوہ نما آج کی رات ہے

انبیا کہہ رہے ہیں انہیں مرحبا ہر فرشتے کے لب پر ہے صل علی

بولیں حوریں کہ یہ پیارا اللہ کا کیسا دولہا بنا آج کی رات ہے

دھوم اسریٰ میں ہے عیدِ معراج کی وہ امام اور سارے نبی مقتدی

بعد سب کے جو آیا ہمارا نبی اب وہی مقتدیٰ آج کی رات ہے

سرفرازِ جمالِ الٰہی ہوا راز دار و امین فاوحیٰ ہوا

مسندِ آرائے عرشِ معلیٰ ہوا سیدالانبیا آج کی رات ہے

مأخذ :
  • کتاب : Naghmat-e-Sarmadi (Pg. 20)

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے