غیر کا دھوکا مجھ کو نہ دے
تجھ میں ہوں میں مجھ میں ہے تُو
اللہ ہو اللہ ہو
آ مل پیارے آ مل تُو
ہر گل میں ہے تیری بُو
اللہ ہو اللہ ہو
جس نے دیکھا مر ہی گیا
تیری چشمِ سیہ میں ہے جادو
اللہ ہو اللہ ہو
حَسبی ربی جل اللہ
مافی قلبی غیرُ اللہ
نورِ محمد صلی اللہ
حق ہے لا الٰہ الا اللہ
اللہ ہو اللہ ہو
اَنت الہادی اَنتَ الحق
لیسَ الہادی الا ھو
اللہ ہو اللہ ہو
حضرتِ عشق نے یہ ہے کرم کیا
پیر و مرشد میں آیا نظر ہُو بہ ہُو
اللہ ہو اللہ ہو
ایک دن قیس سے لیلیٔ ماہرو
بولی میرے سوا کس کی ہے جستجو
وجد میں آکے کی قیس نے گفتگو
راز کی بات ہے خیر سن ماہ رو
نہ تو مجنوں ہوں میں اور نہ لیلی ہے تُو
اللہ ہو اللہ ہو
ایسی پڑھ لے نمازِ فنا
خونِ جگر سے کر کے وضو
اللہ ہو اللہ ہو
میں کا جھگڑا ہی کیا اس میں کیا گفتگو
جو مٹا تجھ پہ اس کو ملی آبرو
تیرے جلوے نگاہوں میں ہیں چار سو
غیر کوئی نہیں ہے فقط تُو ہی تُو
ضامنؔ علی تو ہو کے فنا ذکر کیا کر
اللہ ہو اللہ ہو
- کتاب : سرودِ روحانی (Pg. 125)
- اشاعت : Second
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.