Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

غیر کا دھوکا مجھ کو نہ دے

ضامن علی

غیر کا دھوکا مجھ کو نہ دے

ضامن علی

MORE BYضامن علی

    غیر کا دھوکا مجھ کو نہ دے

    تجھ میں ہوں میں مجھ میں ہے تُو

    اللہ ہو اللہ ہو

    آ مل پیارے آ مل تُو

    ہر گل میں ہے تیری بُو

    اللہ ہو اللہ ہو

    جس نے دیکھا مر ہی گیا

    تیری چشمِ سیہ میں ہے جادو

    اللہ ہو اللہ ہو

    حَسبی ربی جل اللہ

    مافی قلبی غیرُ اللہ

    نورِ محمد صلی اللہ

    حق ہے لا الٰہ الا اللہ

    اللہ ہو اللہ ہو

    اَنت الہادی اَنتَ الحق

    لیسَ الہادی الا ھو

    اللہ ہو اللہ ہو

    حضرتِ عشق نے یہ ہے کرم کیا

    پیر و مرشد میں آیا نظر ہُو بہ ہُو

    اللہ ہو اللہ ہو

    ایک دن قیس سے لیلیٔ ماہرو

    بولی میرے سوا کس کی ہے جستجو

    وجد میں آکے کی قیس نے گفتگو

    راز کی بات ہے خیر سن ماہ رو

    نہ تو مجنوں ہوں میں اور نہ لیلی ہے تُو

    اللہ ہو اللہ ہو

    ایسی پڑھ لے نمازِ فنا

    خونِ جگر سے کر کے وضو

    اللہ ہو اللہ ہو

    میں کا جھگڑا ہی کیا اس میں کیا گفتگو

    جو مٹا تجھ پہ اس کو ملی آبرو

    تیرے جلوے نگاہوں میں ہیں چار سو

    غیر کوئی نہیں ہے فقط تُو ہی تُو

    ضامنؔ علی تو ہو کے فنا ذکر کیا کر

    اللہ ہو اللہ ہو

    مأخذ :
    • کتاب : سرودِ روحانی (Pg. 125)
    • اشاعت : Second

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے