Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

وہ آنکھوں میں پھرتا ہے دل میں مکیں ہے

ڈاکٹر ظہورالحسن شارب

وہ آنکھوں میں پھرتا ہے دل میں مکیں ہے

ڈاکٹر ظہورالحسن شارب

MORE BYڈاکٹر ظہورالحسن شارب

    وہ آنکھوں میں پھرتا ہے دل میں مکیں ہے

    کسی نے مگر اس کو دیکھا نہیں ہے

    اگر دیکھیے اس کو ہر جا وہی ہے

    نہ دیکھے کوئی تو کہیں بھی نہیں ہے

    وہ ذروں میں لاکھوں جہاں بن کے چمکا

    مگر پھر بھی آنکھوں نے دیکھا نہیں ہے

    ہر اک کی زباں پر ہے کیوں اس کا چرچا

    کسی نے اگر اس کو دیکھا نہیں ہے

    وہاں نیست اور ہست کا کب گزر ہے

    جہاں لا مکاں میں وہ مسند نشیں ہے

    اگر وہ نہیں ہے تو پھر سب یہ کیا ہے

    وہی ہے تو پھر کیوں کہوں وہ نہیں ہے

    خیال و گماں بھی نہ پہنچے جہاں تک

    وہاں بے گماں وہ یقیناً کہیں ہے

    مقام اس کا حد نظر سے ہے آگے

    نظر جس جگہ ہے وہاں وہ نہیں ہے

    تو خادم جسے جا بجا ڈھونڈھتا ہے

    وہ پردہ نشیں تیرے دل میں مکیں ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے