Font by Mehr Nastaliq Web

امر پیر کا تھا سو کھولا ہوں میں

شاہ معظم

امر پیر کا تھا سو کھولا ہوں میں

شاہ معظم

MORE BYشاہ معظم

    امر پیر کا تھا سو کھولا ہوں میں

    چھپے راز تب لا کے کھولا ہوں میں

    مبارک رکھا نام گلزارِ چشت

    پڑے یا سنے سو وہ پائے بہشت

    الٰہی تو عالم علام الغیوب

    تو مومن مہیمن کشاف القلوب

    سدا حی و قیوم قادر ہے تو

    ہمہ وقت حاضر سو ناظر ہے تو

    تو دانا تو بینا ہے صاحبِ کریم

    تو خالق توں رازق رؤف الرحیم

    احد تھا سو برحق وہ احمد ہوا

    وہی دیکھ احمد محمد ہوا

    اپے آپنا ذوق لینے بدل

    اپے خود وو آیا ہے باہر نکل

    دلی شہر میں قطب اظہر ہوا

    ہندوستان تب سوں منور ہوا

    مرید دیکھ حق جس کو ایسا دیا

    کتے زاہداں میں اسے انبیا

    کنک دیس لگ شیخ جنگل پھرے

    مطالب یہاں آ کے حاصل کیے

    بھوکے رہ کے جنگل پھرے سو اجر

    شکر کر لیے شیخ مائی بھیتر

    اول والدہ شد کی راشد ہوئے

    دیکھو شیخ تب سب کے مرشد ہوئے

    دیکھو چار رہ پر سو جب آئے ہیں

    وصل حق سوں تب شیخ نے پائے ہیں

    بجز راگ دیگر نہ کچھ کام تھا

    سدا مئے محبت کیرا جام تھا

    مناجات یا رب یو کرنا قبول

    بحق محمد و آلِ رسول

    مأخذ :
    • کتاب : دکن کے ممتاز صوفی شعرا (Pg. 86)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے