Sufinama

ز یافت تاویل رکیک مگس

رومی

ز یافت تاویل رکیک مگس

رومی

MORE BYرومی

    ز یافت تاویل رکیک مگس

    مکّھی کی رکیک تاؤیل کا بودا پن

    آں مگس بر برگ کاه و بول خر

    ہمچو کشتی‌‌ باں ہمی افراشت سر

    وہ مکّھی گھاس کے تنکے اور گدھے کے پیشاب پر

    ملّاح کی طرح شیخی بگھارتی تھی

    گفت من دریا و کشتی خوانده‌‌ ام

    مدتے در فکر آں می مانده‌‌ ام‌‌

    بولی میں نے دریا کی کشتی کے بارے میں پڑھا ہے

    ایک مدّت تک میں اُسکی فکر میں رہی ہوں

    ایں کہ ایں دریا و ایں کشتی و من

    مرد کشتی بان و اہل و رائے زن

    تے دریا اور یہ کشتی ہے اور میں ہوں

    کَشتی بان اور صاحبِ تدبیر وفن ہوں

    بر سر دریا ہمی راند او عمد

    می نمودش آں قدر بیروں ز حد

    دریا پر دو چپّو چلا رہی تھی

    اور وہ اُس کو لا محدود نظر آتا تھا

    بود بے حد آں چنیں نسبت بدو

    آں نظر کہ بیند آں را راست کو

    اُس کے اعتبار سے وہ پیشاب لا محدود تھا

    اُس کی وہ نگاہ کہاں تھی کہ اُسکو صحیح طور پر دیکھتی

    عالمش چنداں بود کش بینش است

    چشم چندیں بحر ہم چندینش است

    اُس کا عالم بھی اتنا ہی ہے جسقدر اسکی نگاہ ہے

    جاتنی اُس کی آنکھ ہے، اُتنا ہی اُس کا دریا ہے

    صاحب تاویل باطل چوں مگس

    وہم او بول خر و تصویر خس‌‌

    باطل تاویل کرنیوالا، مکّھی کی طرح ہے

    اُس کا خیال، گدھے کا پیشاب اور تِنکے کی صورت ہے

    گر مگس تاویل بگذارد بہ رائے

    آں مگس را بخت گرداند ہمائے

    اگر مکّھی رائے کی وجہ سے تاویل کرنا چھوڑ دے

    تو نصیبہ اُس مکّھی کو ہُما بنا دے

    آں مگس نبود کش ایں عبرت بود

    روح او نے در خور صورت بود

    وہ مکّھی نہیں ہے جسمیں یہ غیرت ہو (کہ باطل تاویل نہ کرے)

    اُس کی ردح اُس کی صورت کے موافق نہیں ہوتی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے