Font by Mehr Nastaliq Web

اتالیوے مطلق صفت کا نمک

شاہ ابوالحسن قربیؔ

اتالیوے مطلق صفت کا نمک

شاہ ابوالحسن قربیؔ

MORE BYشاہ ابوالحسن قربیؔ

    دلچسپ معلومات

    نمك نامہ

    اتالیوے مطلق صفت کا نمک

    صفت بوجی حق کی زمین ہور ملک

    ہر یک شے سوں ہے جلوہ گر او صفت

    گل وے سوں ہے جلوہ گر او صفت

    جماد و نبات و بشر او صفت

    گل و غنچہ، شاخ و شجر او صفت

    فنا فی الصفت کر اپس ذات کوں

    گزر جاوے صفتاں کے اثبات سوں

    کہ توحید صفتی کوں پونچیا اونے

    دیکھے یک صفت کوں او عالم منے

    نمک سب کو مطلق صفت کا یہاں

    نمک ذات مطلق کا لیوے یہاں

    فلک ذات ہے ہور زمیں ذات ہے

    فلک ذات ہے ہور زمیں ذات ہے

    مکان ذات ہے ہور مکین ذات ہے

    فنا چار کے یو نمک چار ہیں

    نمک خوار کوں سب یو درکار ہیں

    جو عارف کہ پائے فنائے تمام

    ٹک پانچویں سوں کری مکھ کو لال

    نمک پانچویں کا یہاں لا بھرے

    تر چارو نمک اس سوں ہوویں کھرے

    نمک پانچویں کا یہاں لا بھرے

    تر چارو نمک اس سوں ہوویں کھرے

    نمک پانچویں بن نہیں ہے کمال

    نمک پانچواں لے ایس کو سنبھال

    نمک پانچویں کا اتاسن بیاں

    کہ کرتا ہوں یو راز تجھ پر عیاں

    فنا ہوے لا فنا کے لنگات

    تو کامل ہوں یوں بوج مشکل ہے بات

    فنا لا فنا ہور بقا لا بقا

    جو پونچیا یہاں رب کا دیکھا لقا

    لقا دیکھ تا آپ کوں گم کرے

    کہ جیتا اچھے ہور خودی سو مرے

    رسول خدا سرور انبیا

    کہے اس عرفان کا انتہا

    مرو تم یوں مرنے کے آگے یقین

    کہ کامل ہوئے تم کوں دین مبین

    خلاصہ سخن کا سمجھ اے عزیز

    بچن کوں میرے خوب کر توں تمیز

    جو پونچیا ہے طالب بفضل خدا

    یہاں جمع اضداد میں ہے سدا

    ہے رب عبد تارب ہے سدا

    ہے رب عبد تارب ہے سدا

    کرے اس نمک کے اوپر انتہا

    ہے عرفان میں بوج کامل یہی

    یو پونچھ کر اچھے بندگی میں صحی

    فنا پانچواں پاکو کامل اچھے

    فنا لافنا کے مقابل اچھے

    ہے اب عبدنا عبد اب ہے یقیں

    نہ اب عبدنا عبد اب اس تئیں

    جو کوئی اس سمجھ سیج عارف ہوا

    اوہر شئی میں حق کا مقاشف ہوا

    او بندہ ہوا بندۂ حق نما

    او جیتی کیا خود کون حق میں فنا

    یہاں پونچہ کر حق رسیدہ ہوا

    امر بیچہ مولیٰ کے سیدا ہوا

    نہ بندہ نہ حق اس کا ہے مرتبا

    یو رتبہ اوسے حق فضل سوں دیا

    ہوا فضل حق پر نمک یو تمام

    نمک خوار کوں فـصل حق سوں ہے کام

    کیا ختم میں یو نمک کا کلام

    بحق محمد علیہ السلام

    مأخذ :
    • کتاب : دکن کے ممتاز صوفی شعرا (Pg. 190)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے