اے برامید مقدمت چوں من فدایت جاں کنم
اے برامید مقدمت چوں من فدایت جاں کنم
اے آرزوئے جان من
آئی بمن گراے صنم قربان تو ایماں کنم
اے مایۂ ایمان من
1. اے وہ کہ آپ کے خیر مقدم میں، کیسے میں اپنی جان فدا کروں، اے میری جان کی آرزو۔
اے جان من جانان من وے کعبۂ ایمان من
2. آپ میرے پاس اگر آئیں اے محبوب! تو میں ایمان قربان کروں، اے میرے ایمان کی دولت، اے میری جان، میرے جاناں اور میرے کعبۂ ایمان۔
در حلقۂ گیسوئے تو بگرفت چوں آرام دل
اے من فدائے لطف تو
کے خاطر خود را پریشاں از پئے ساماں کنم
اے تو سرو سامان من
3. آپ کے حلقۂ گیسو میں دل کو کیسا سکون نصیب ہے۔ میں آپ کے کرم پر فدا۔
اے جان من جانان من وے کعبۂ ایمان من
4. میں اپنے دل کو سامان (زندگی) کے لئے کیوں پریشان کروں۔ میرے سر وسامان تو آپ ہیں، اے میری جان، میرے جاناں اور میرے ایمان کا کعبہ۔
خواہم سگ کوئے ترایک شب بخوانم ضعیف خود
بختم رسا باشد اگر
تا رونق خانم شود گر خدمت مہماں کنم
باشد گراو مہمان من
5. میں ایک شب آپ کے کتے کو اپنا مہمان بنانا چاہتا ہوں، اگر میرا نصیب یاور ہو۔
اے جان من جانان من وے کعبۂ ایمان من
6. تاکہ مہمان کی خدمت سے میرے دسترخوان کی رونق ہو، اگر وہ میرا مہمان ہوجائے۔ اے میری جان، میرے جاناں اور اے میرے ایمان کا کعبہ۔
فردؔ گدایت جز دعا دیگر ندارد مایۂ
اے مایۂ بے مایگاں
شرمندہ ام قربان تو دیگر چہ اے جاناں کنم
اے جان من جانان من
7. فرد گدا دعا کے سوا دوسری دولت نہیں رکھتا۔ اے بےمایہ لوگوں کے مایہ۔
اے جان من جانان من وے کعبۂ ایمان من
8. میں شرمندہ ہوں اے محبوب کہ آپ پر اور کون سی چیز قربان کروں۔ اے میری جان، میرے جاناں اور اے میرے ایمان کا کعبہ۔
- کتاب : نغمات الانس فی مجالس القدس (Pg. 263)
- Author :شاہ ہلال احمد قادری
- مطبع : دارالاشاعت خانقاہ مجیبیہ (2016)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.