Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

اے نبی وصل خدا شان سے پانے والے

نا معلوم

اے نبی وصل خدا شان سے پانے والے

نا معلوم

MORE BYنا معلوم

    اے نبی وصل خدا شان سے پانے والے

    لامکان اپنا مکان بنانے والے

    قدرتِ حق کے کمالات دکھانے والے

    ہو درود آپ پہ معراج کے جانے والے

    آن کی آن میں پھر لوٹ کے آنے والے

    عملِ خیر کا مشکل ہوا بننا ہم سے

    بات بگڑی ہوئی بنتی ہے تمہارے دم سے

    کیوں نہ آزاد رہیں ہم غمِ ہر عالم سے

    رنج سے فکر سے آفت سے بلا سے غم سے

    آپ ہیں امّتِ عاصی کے بچانے والے

    آپ کے رخ سے عیاں ہے وہی جلوۂ حق کا

    غش ہوئے دیکھتے ہی جس کو جناب موسیٰ

    کھینچ سکتا ہے کوئی نورِ خدا کا نقشا

    نقشۂ روئے پیمبر نہ کھنچا پر نہ کھنچا

    متحیر ہوئے تصویر بنانے والے

    تابعِ مرضیٔ اقدس ہوئے احکامِ قضا

    آپ کے سامنے مردوں کا جلانا ہے کیا

    بھر کے دم آپ کا عیسیٰ نے یہ پایا رتبا

    آپ کی ذاتِ مقدس ہوئی فخرِ عیسیٰ

    ہیں غلام آپ کے مردوں کو جِلانے والے

    درگہِ حق سے مقدر ہے مرا آپ کے ہاتھ

    میرے دارین کے مقصد ہیں شہا آپ کے ہاتھ

    گو خطاوار ہوں ہے عفو خطا آپ کے ہاتھ

    اس گنہگار کی ہے شرم و حیا آپ کے ہاتھ

    میرے مولا مری بگڑی کے بنانے والے

    شکر اس بندہ نوازی کا نہیں ہوسکتا

    لاکھ جان ہوں تو کروں آپ پہ صدقے مولا

    جب سے پیدا ہوا الطاف کے سایہ میں پلا

    جو طلب میں نے کیا مجھ کو عنایت سے دیا

    تیرے قربان مرے ناز اٹھانے والے

    جائے پیدائش حضرت کو جو ہم پاویں گے

    شوق سے چومیں گے اور سجدے میں جھک جاویں گے

    آپ ارشاد مدینہ میں یہ فرماویں گے

    بے تکلف سوئے فردوس چلے جاویں گے

    کعبۃ اللہ کے جو لوگ ہیں جانے والے

    آپ کی ایسی مبارک کو محبت ہووے

    دور کثرت سے ہو واصلِ سوئے وحدت ہووے

    ہر گھڑی پیشِ نظر آپ کی صورت ہووے

    عشقِ مولا کا ہدایتؔ کو عنایت ہووے

    خلق کو راہ ہدایت کی بتانے والے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے