Font by Mehr Nastaliq Web

آج یہ محسوس ہوتا ہے جہاں آزاد ہے

امین سلونوی

آج یہ محسوس ہوتا ہے جہاں آزاد ہے

امین سلونوی

آج یہ محسوس ہوتا ہے جہاں آزاد ہے

یہ زمیں آزاد ہے یہ آسماں آزاد ہے

آج چھوٹے ہیں طلسم قید افرنگی سے ہم

آج اپنی آرزوؤں کی زباں آزاد ہے

چومتی ہے منزلِ مقصد مسافر کے قدم

آج گرد کارواں سے کارواں آزاد ہے

صید اور صیاد دونوں ہوگئے ہیں مطمئن

در قفس کے کھل گئے ہیں پاسباں آزاد ہے

نغمہ سنجان چمن کو مژدہ ہو آئی بہار

باغباں خود کہہ رہا ہے گلستاں آزادا ہے

دیکھتا ہوں رونقیں کونین کی بکھری ہوئی

ہر فضا آزاد ہے ہر آسماں آزاد ہے

دل نشاطِ رنگ وبو میں آج ہے ڈوبا ہوا

اب وطن مثلِ نسیم بوستاں آزاد ہے

خوں شہیدانِ وطن کا رنگ لاکر ہی رہا

آج یہ جنت نشاں ہندوستاں آزاد ہے

مأخذ :
  • کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلد نویں (Pg. 65)
  • Author : عرفان عباسی

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے