آج یہ محسوس ہوتا ہے جہاں آزاد ہے
آج یہ محسوس ہوتا ہے جہاں آزاد ہے
یہ زمیں آزاد ہے یہ آسماں آزاد ہے
آج چھوٹے ہیں طلسم قید افرنگی سے ہم
آج اپنی آرزوؤں کی زباں آزاد ہے
چومتی ہے منزلِ مقصد مسافر کے قدم
آج گرد کارواں سے کارواں آزاد ہے
صید اور صیاد دونوں ہوگئے ہیں مطمئن
در قفس کے کھل گئے ہیں پاسباں آزاد ہے
نغمہ سنجان چمن کو مژدہ ہو آئی بہار
باغباں خود کہہ رہا ہے گلستاں آزادا ہے
دیکھتا ہوں رونقیں کونین کی بکھری ہوئی
ہر فضا آزاد ہے ہر آسماں آزاد ہے
دل نشاطِ رنگ وبو میں آج ہے ڈوبا ہوا
اب وطن مثلِ نسیم بوستاں آزاد ہے
خوں شہیدانِ وطن کا رنگ لاکر ہی رہا
آج یہ جنت نشاں ہندوستاں آزاد ہے
- کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلد نویں (Pg. 65)
- Author : عرفان عباسی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.