Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

دہن میں، میں ہوں، صدا میں میں ہوں

امجد حیدرآبادی

دہن میں، میں ہوں، صدا میں میں ہوں

امجد حیدرآبادی

MORE BYامجد حیدرآبادی

    دہن میں، میں ہوں، صدا میں میں ہوں

    سخن میں ہوں اور زبان میں ہوں

    میں ہاتھ میں ہوں، میں پاؤں میں ہوں

    میں آنکھ میں ہوں، میں کان میں ہوں

    میں نبض میں ہوں، میں سانس میں ہوں

    دماغ میں میں ہوں، سر میں میں ہوں

    میں ہوں سویدا میں، میں ہوں دل میں

    میں آنکھ میں ہوں نظر میں میں ہوں

    وجود ہر جزو میں ہے میرا، بدن کی رگ رگ میں بس گیا ہوں

    عجب تماشا ہے حیرت افزا کہ آپ اپنے میں پھنس گیا ہوں

    اسی طرح اے جہان والے جہاں کے ہر خیر و شر میں تو ہے

    مکاں میں تو ہے، زماں میں تو ہے، دعا میں تو ہے اثر میں تو ہے

    ظہور میں تو، بطون میں تو، خیال میں تو، خلا میں تو ہے

    تو حسن میں ہے تو عشق میں ہے، الست میں تو، بلی میں تو ہے

    محیط تو ہے، محافظ تو ہی جلال تو ہے، جمال تو ہے

    رخِ محمد کا حسن تو ہے نگاہ عشقِ بلال تو ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے