نظم دیوی شریف: دل اڑائے لئے جاتی ہے ہوا دیوے کی
دل اڑائے لئے جاتی ہے ہوا دیوے کی
ملتی جاتی ہے مدینے سے فضا دیوے کی
برہمن کاشی پہ صدقے ہیں تو کعبہ پہ شیوخ
اور ہم خیر مناتے ہیں سدا دیوے کی
میرے ہر ذرہ کو پابوسی وارث ہو نصیب
خاک بھی مجھ کو بنائے تو خدا دیوے کی
حشر تک ہوش میں آنا نہیں ممکن ان کا
پی چکے ہیں جو مے ہوش ربا دیوے کی
نگہت گیسوئے وارث میں بسی ہے بیدمؔ
بوئےعرفاں سے معطر ہے فضا دیوے کی
- کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش حصہ دوئم (Pg. 73)
- Author : عرفان عباسی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.