Font by Mehr Nastaliq Web

انجام ہستی:مژگاں سے کیوں مسلسل اشکوں کی ہے روانی

غبارؔبھٹی

انجام ہستی:مژگاں سے کیوں مسلسل اشکوں کی ہے روانی

غبارؔبھٹی

MORE BYغبارؔبھٹی

    مژگاں سے کیوں مسلسل اشکوں کی ہے روانی

    ہے سامنے نظر کے انجامِ دہر فانی

    یہ انحطاط پیری یہ طفلی یہ جوانی

    ہیں مستقل ثبوت معیارِ زندگانی

    خود انقلابِ ہستی اعلان ہے فنا کا

    یہ سانس آتی جاتی جھونکا ہے اک ہوا کا

    نقد ونظر سے تیرا ہے قلب تنگ پایہ

    تونے گرادیا ہے ہستی کا اپنی پایہ

    باوصف چشمِ بینا تجھ کو نظر نہ آیا

    تیرا وجود خود ہے ڈھلتا سا ایک سایہ

    سایہ کی ہو حقیقت کس طرح اعتباری

    اک حال پر نہیں جب اس کو استواری

    ضو باریاں تو دیکھی ہیں نیر سحر کی

    جلوہ گری ہے جس سے ہر ایک بحرو بر کی

    بطن صدف میں اس سے تزئین ہے گہر کی

    مشاطہ ہر کرن ہے گل ہائے شاخ تر کی

    وقت زوال لیکن ہے سوئے غرب عازم

    صبح طلوع کو ہے شامِ غروب لازم

    دیکھا فلک کے تونے رخسارِ ضوفشاں کو

    رنگینیوں پہ جس کی ہے ناز آسماں کو

    گل پوش کررہا ہے نظارۂ جہاں کو

    روکے گا کون لیکن اس جاتے میہماں کو

    تحلیل ظلمتوں میں اب ہوگی اس کی ہستی

    گویا کہ اوج اس کا ہے ہم کنار بستی

    انجم نہیں فلک پر پھولوں کی انجمن ہے

    ضو باریوں میں جس کی فطرت کا بانکپن ہے

    نسریں ہے کوئی اس میں اور کوئی نسترن ہے

    لبریز حسن جس سے یہ طارم کہن ہے

    دست سحر کا لیکن جب ظلم ان پہ ٹوٹا

    سطح فلک کے اوپر گل ہے نہ کوئی بوٹا

    جو پھولوں کی عروس نوخیز رنگ وبو تھے

    جان عزیز بلبل گلشن کی آبرو تھے

    آرائشِ چمن تھے تاج سر نمو تھے

    دیکھا جو آج ان کو آوارہ چار سو تھے

    وہ آشیانہ اب ہے وہ شاخسار باقی

    ان کی جگہ بگولے ہیں اور خار باقی

    ہر چیز اس جہاں کی آمادۂ فنا ہے

    کوئی ہے چلنے والا اور کوئی چل بسا ہے

    شور درانہ کوئی غوغاے راحلہ ہے

    بس یوں ہی آگے پیچھے یہ سارا قافلہ ہے

    خاموش جارہے ہیں سب قافلے عدم کے

    ملتے نہیں کسی جا آثار بھی قدم کے

    مأخذ :
    • کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلد چودہویں (Pg. 259)
    • Author : عرفان عباسی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے