من گئی جب حُسن کی سرکار ہنستے بولتے
من گئی جب حُسن کی سرکار ہنستے بولتے
ہوگئی قسمت مری بیدار ہنستے بولتے
ایک لمحہ کے لئے ہی کاش اٹھ جاتی نقاب
کچھ تو ہوتی لذّتِ دیدار ہنستے بولتے
آرزو ہے پھر بھڑک اٹھتا وہی جوشِ جنوں
پھر ہمارے آبلوں سے خار ہنستے بولتے
اضطرابِ سوز سے مُہلت اگر ملتی ہمیں
ہم بھی تجھ سے اے خیالِ یار ہنستے بولتے
نیستی میں دائمی جلوے کی ہے ایسی امید
جان دیتے ہیں ترے بیمار ہنستے بولتے
ہستیٔ موہوم میں ہوتا جو کچھ ذوقِ نمود
پھر تو ہم بھی اے دلِ بیزار ہنستے بولتے
چارہ سازی سے کسی کی اور بڑھتا ہے جنوں
آرہے ہیں کیوں مرے غمخوار ہنستے بولتے
عشق میں ناظمؔ کبھی رہتے ہیں ہم سبحہ بدست
ڈال لیتے ہیں کبھی زنّار ہنستے بولتے
- کتاب : تذکرہ مسلم شعرائے بہارحصہ پنجم (Pg. 15)
- Author : حکیم سید احمداللہ ندوی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.