Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

" عہد فاروقی کا ایک زریں واقعہ":بندھا روز روشن کا رخت سفر

رضا جونپوری

" عہد فاروقی کا ایک زریں واقعہ":بندھا روز روشن کا رخت سفر

رضا جونپوری

MORE BYرضا جونپوری

    بندھا روز روشن کا رخت سفر

    ہوا شب کی تاریکیوں کا گذر

    فضا پر سکوت اور عالم خموش

    ہو ختم دن کی جوانی کا جوش

    اندھیرا تھا اور نیم شب کا سماں

    ہراک شے تھی مصروف خواب گراں

    مگر ایک مرد ستوہ صفات

    کہ جس سے لرزتی تھی کل کائنات

    وہ فاروق اعظم وہ گیتی وقار

    وہ جان خلائق وہ شب زندہ دار

    وہ دنیا ئے کیں جس سے زیروزبر

    وہ ملک خلافت کے عالی گہر

    وہ کی جس نے قطع رگ ظلم وکیں

    وہ ایماں ہوا جس کے زیر نگیں

    چلے گشت کرنے خلافت مآب

    وہ جن کے ثنا خواں شہ بو تراب

    تھا اس درجہ حفظ عدالت کا پاس

    پہن کر نکلتے تھے خفیہ لباس

    سنی ان کے کانوں نے ہنگام گشت

    یہ آواز ہو جس سے ایماں شکست

    ہو مرغ حیا صید اک تیر میں

    ملا آب تازہ ذرا شیر میں

    رکے سن کے یہ صاحب عدل وداد

    کہ اس گفتگو میں تھی بوئے فساد

    کہاں ماں سے بیٹی نے کچھ خوف کر

    کہیں سن نہ پائیں جناب عمر

    کہاں ماں نے بے بس ہیں تاریکیاں

    کہیں شکوہ کرتی ہیں خاموشیاں

    یہ کیا بام ودر کاشف راز ہیں

    یہ کیا چاند تارے بھی غماز ہیں

    کہا سن کے بیٹی نے یہ بے گماں

    دل اپنا مگر ہے ملامت کناں

    گوارا نہیں دل میں آئے فتور

    خدا رکھے اس نفع خوری سے دور

    دم صبح آؤ تو عقدہ کھلے

    نشاں اس کےگھر پر بنا کے چلے

    یہ تھی فکر ہے کون نیکو سیر

    نہ اس رات بسترپہ سوئے عمر

    تکلم میں تھا قلب مومن کا سوز

    عجب گفتگو تھی وہ ایماں فروز

    یہی شان ہے حق کے معمار کی

    ضرورت ہے ایسے ہی کردار کی

    کسی طرح آخر ہوئی شب بسر

    پیام طرب لے کے آئی سحر

    دم صبح پہنچے شہ عز وشاں

    جہاں پر بنایا تھا شب میں نشاں

    ہوئی سن کے خاتون خامہ نہال

    کہ یہ کہہ رہاتھا عمر کا جلال

    مکاں کس کا ہے اور مکیں کون ہے

    لیے دل میں شمع یقیں کون ہے

    برائی سے کس نے کیا اجتباب

    ملایا نہیں شیر میں کس نے آب

    ضعیفہ نے کی سب حقیقت عیاں

    سنائی شب رفتہ کی داستاں

    فقط میں ہوں یاں اور بیٹی میری

    لیے سر پہ بارِ شکم پروری

    یہ ناکتخدا دختر نیک ذات

    مری نیتوں پر کڑھی کل کی رات

    مأخذ :
    • کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلد گیارہویں (Pg. 128)
    • Author : عرفان عباسی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے