نظم "دوست کی یاد":زیبا طرازی غم ایام کیا کہوں
زیبا طرازی غم ایام کیا کہوں
فرقت کی صبح عیش کی وہ شام کیا کہوں
جب تم گئے تھے آہ وہ ہنگام کیا کہوں
آغاز دل فریب کا انجام کیا کہوں
ہنگامہ خیزیوں میں محبت ہوئی ہے گم
دل میں زباں زباں میں نظر اور نظر تم
ہم روٹھتے تھے ہم کو منا کر گئے ہو تم
دل میں نقوش اپنے بنا کر گئے ہو تم
ہم کو اسیر رنج وغنا کر گئے ہو تم
تم کیا گئے ہو دل کو فنا کر گئے ہو تم
دل ڈھونڈھتا ہے پھر وہی معراج زندگی
جب تم تھے پاس کاش وہی دن ہو آج بھی
- کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلد دسویں (Pg. 127)
- Author : عرفان عباسی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.