Font by Mehr Nastaliq Web

ایک دن یار ترا کوئی طلبگار نہ تھا

نعمتی پھلواروی

ایک دن یار ترا کوئی طلبگار نہ تھا

نعمتی پھلواروی

MORE BYنعمتی پھلواروی

    دلچسپ معلومات

    واسوخت

    ایک دن یار ترا کوئی طلبگار نہ تھا

    دام کا کل میں ترے ایک گرفتار نہ تھا

    عشق کا تیرے کوئی ایک دل افگار نہ تھا

    کوئی کوچہ میں ترے ایک بھی بیمار نہ تھا

    اس قدر گرم ترے حسن کا بازار نہ تھا

    تیری دوکان پہ کوئی ایک خریدار نہ تھا

    حسن کا شہر ہ ترے ہم سے ہوا عالم میں

    فتنہ آشوب تجھے ہم نے کیا عالم میں

    گل رخاں ماہ و شاں اور بھی ہیں عالم میں

    دلبراں عشوہ گراں اور بھی ہیں عالم میں

    رشک حوران جناں اور بھی ہیں عالم میں

    نازنیں سیم براں اور بھی ہیں عالم میں

    فتنہ انگیز جہاں اور بھی ہیں عالم میں

    شوخ عشاق کشاں اور بھی ہیں عالم میں

    پر تیرا سا ستم آباد نہ دیکھا ہم نے

    اس طرح کا کوئی جلاد نہ دیکھا ہم نے

    میں کسی دام میں کا کل کے گرفتار نہ تھا

    جزرخ صبح کشا ہم کو سروکار نہ تھا

    واقف از سر زنش جان دل افگار نہ تھا

    غیر دیدار شب و روز کوئی کار نہ تھا

    کون سا وقت تھا جو لطف ترا یار نہ تھا

    ایسا دن رات نہ تھا جس میں تو غمخوار نہ تھا

    جان من خوئے جفا کس نے سکھائی تجھ کو

    کس ستمگار نے یہ راہ دکھائی تجھ کو

    مأخذ :
    • کتاب : Al-Mujeeb, Phulwari Sharif (Pg. 37)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے