Font by Mehr Nastaliq Web

جفا سنوارنے آئی ہے بھولے بھالوں کو

قاتل اجمیری

جفا سنوارنے آئی ہے بھولے بھالوں کو

قاتل اجمیری

MORE BYقاتل اجمیری

    جفا سنوارنے آئی ہے بھولے بھالوں کو

    ادا نکھارنے آئی ہے حسن والوں کو

    سنا ہے حشر ترستا ہے ان کی چالوں کو

    یہ دھن سوار ہوئی ہے مرے خیالوں کو

    یہیں سے حور بنالو پری جمالوں کو

    کہاں ہیں وہ جنہیں ارمان عیش و عشرت ہے

    کہاں ہیں وہ جنہیں اب چاندنی کی حسرت ہے

    کہاں ہیں وہ جنہیں یہ زندگی قیامت ہے

    اب ان کی جنبش ابرو کی کیا ضرورت ہے

    قضانے ڈھونڈھ نکالا ہے مرنے والوں کو

    مأخذ :
    • کتاب : دیوان قاتل (Pg. 293)
    • Author : شاہ قاتلؔ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے