جفا سنوارنے آئی ہے بھولے بھالوں کو
جفا سنوارنے آئی ہے بھولے بھالوں کو
ادا نکھارنے آئی ہے حسن والوں کو
سنا ہے حشر ترستا ہے ان کی چالوں کو
یہ دھن سوار ہوئی ہے مرے خیالوں کو
یہیں سے حور بنالو پری جمالوں کو
کہاں ہیں وہ جنہیں ارمان عیش و عشرت ہے
کہاں ہیں وہ جنہیں اب چاندنی کی حسرت ہے
کہاں ہیں وہ جنہیں یہ زندگی قیامت ہے
اب ان کی جنبش ابرو کی کیا ضرورت ہے
قضانے ڈھونڈھ نکالا ہے مرنے والوں کو
- کتاب : دیوان قاتل (Pg. 293)
- Author : شاہ قاتلؔ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.