شکل زیبا دکھا گئی ہولی
شکل زیبا دکھا گئی ہولی
رنج دل کا بھلا گئی ہولی
غم جہاں سے اٹھا گئی ہولی
اپنا سکّہ بٹھا گئی ہولی
منتظر سال بھر سے عاشق تھے
جلوہ سب کو دکھا گئی ہولی
آکے باصد نشاط مستوں کو
جام الفت پلا گئی ہولی
سب کو باہم گلے سے ملوا کر
درّ مقصود پا گئی ہولی
کس طرح سب گلے سے ملتے ہیں
یہ طریقہ بتا گئی ہولی
مان اس کا ہے تذکرہ اس کا
اس طرح دل کو بھاگئی ہولی
اپنی تاثیر اور برکت سے
نقش غم کا مٹا گئی ہولی
اب کسی سے نہ دشمنی کرنا
پند نامہ سنا گئی ہولی
درس الفت کا دے کے ہم سب کو
علم سینہ سکھا گئی ہولی
کس لیے ہوں شمیم افسردہ
غنچہ دل کھلا گئی ہولی
- کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلدبارہویں (Pg. 178)
- Author : عرفان عباسی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.