اس گھٹ انتر باگ بگیچے اسی میں سرجن ہارا
اس گھٹ انتر باگ بگیچے اسی میں سرجن ہارا
اس گھٹ انتر سات سمندر اسی میں نو لکھ تارا
اس گھٹ انگر پارس موتی اسی میں پرکھن ہارا
اس گھٹ انتر انہد گرجئے اسی میں اٹھت پھوہارا
کہت کبیرؔ سنو بھائی سادھو اسی میں سائیں ہمارا
اسی گھٹ (وجود) کے اندر باغ کھلے ہوئے ہیں اور اسی میں باغباں (سرجن ہار= خالق) ہے۔ اسی گھٹ میں سات سمندر ہیں اور اسی میں نو لاکھ تارے۔ اسی گھٹ میں پارس اور موتی ہیں اور اسی میں پرکھنے والےاسی گھٹ میں لامحدود ابدیت گرج رہی ہے اور اسی سے فوارے پھوٹ رہے ہیں۔ سنو بھائی سادھو کبیرؔ کہتے ہیں کی اسی گھٹ میں ہمارا مالک (سائیں) ہے۔
(ترجمہ: سردار جعفری)
- کتاب : کبیر سمگر (Pg. 756)
- Author : کبیر
- مطبع : ہندی پرچارک پبلیکیشن پرائیویٹ لیمیٹید، وارانسی (2001)
- اشاعت : 5th
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.