Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

سادھو بھائی جیوت ہی کرو آسا

کبیر

سادھو بھائی جیوت ہی کرو آسا

کبیر

MORE BYکبیر

    لاکھن جاتی جگت ماں پھیلی کال کو پھند پساریاں

    سادھو بھائی جیوت ہی کرو آسا

    جیوت سمجھے جیوت بوجھے جیوت مکتی نواسا

    جیوت کرم کی پھانس نہ کاٹی موئے مکتی کی آسا

    ابہوں ملا تو تبہوں ملے گا نہی تو جم پر واسا

    ست گہے ستگرو کو چینہیں ست نام وسواسا

    کہیں کبیرؔ سادھن ہتکاری ہم سادھن کے داسا

    سب سنتن ماں سنت بڑے ہے سبد روپ جن دوہیاں

    کہیں کبیرؔ سنو بھائی سادھو ست روپ بہی جنیاں

    میرے بھائی، جب تک زندہ ہو تب تک امید رکھو۔ سمجھ بوجھ زندگی کے ساتھ ہے۔ نجات بھی زندگی ہی میں ممکن ہے۔ اگر تم نے زندگی میں اپنے بندھن نہیں توڑے (کرم کا پھندا نہیں کاٹا) تو مرنے کے بعد نجات کی کیا امید رکھتے ہو۔ یہ ایک خیال خام ہے کہ روح تن سےنکل کر بھگوان سے مل جائے گی۔ اگر وہ اب ملا تو تب بھی ملے گا، نہیں تو موت کی نگری میں بسنا پڑے گا۔ ست (صداقت) کو آج گرفت میں لاؤ۔ ست گرو کو آج پہچانو، ست نام پر آج یقین کرو۔ کبیرؔ کہتے ہیں کہ ہم تو تلاش اور جستجو کے جذبے کے غلام ہیں۔ کیوں کہ آخر میں یہی جذبہ کام آتا ہے۔

    (ترجمہ: سردار جعفری)

    مأخذ :
    • کتاب : کبیر سمگر (Pg. 753)
    • Author : کبیر
    • مطبع : ہندی پرچارک پبلیکیشن پرائیویٹ لیمیٹید، وارانسی (2001)
    • اشاعت : 5th

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے