Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

آدمی سوئے خود نمی بیند

خواجہ میر درد

آدمی سوئے خود نمی بیند

خواجہ میر درد

MORE BYخواجہ میر درد

    آدمی سوئے خود نمی بیند

    ہیچ کس روئے خود نمی بیند

    آدمی اپنی طرف نہیں دیکھتا

    کوئی بھی اپنا چہرہ نہیں دیکھتا

    دل از دوست بر نمی دارد

    زور بازوئے خود نمی بیند

    وہ دوست سے دستبردار نہیں ہوتا

    وہ اپنے زورِبازو کو نہیں دیکھتا

    من بکویش خراب و گاہے او

    طرف کوئے خود نمی بیند

    میں اس کے کوچے میں پریشان و بدحال ہوں

    وہ کبھی اپنے کوچے کی طرف نہیں دیکھتا

    تند خویم ز خویش بے خبرست

    چین ابروئے خود نمی بیند

    میں تو بد خصلت ہوں اور وہ خود سے بے خبر ہے

    وہ اپنی چین ابرو کو نہیں دیکھتا

    می کشیدش بہ سوئے خویش ولے

    دردؔ قابوئے خود نمی بیند

    وہ اس کو اپنی طرف کھینچتا ہے لیکن

    دردؔ اپنی طاقت و اختیار کو نہیں دیکھتا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے