آیت حسن تو در مصحف جاں می بینم
مہرت اندر رخ ہر ذرہ عیاں می بینم
مجھے زندگی کی کتاب میں تمہارے حسن کی آیت نظر آتی ہے
مجھے ہر ذرہ میں تمہارا ہی خوبصورت چہرہ دکھائی دیتا ہے
ہر چہ از کون و مکاں در نظرم می آید
از تو در وے اثر نام و نشاں می بینم
دنیا میں جس پر بھی ہماری نظر پڑتی ہے
اس میں تمہارا ہی اثر نظر آتا ہے
ہر چہ را می نگرم بے تو نمی پندارم
ہر کجا می گزرم صورت جاں می بینم
میں جو کچھ بھی دیکھتا ہوں، وہ تجھ میں نہیں ہے
میں جہاں سے بھی گزرتا ہوں، مجھے جاناں کی صورت نظر آتی ہے
ہر چہ در کون و مکاں می نتواں یافت ترا
پرتو مہر تو در مکاں می بینم
جو کچھ دنیا میں ہے اس کو جانا نہیں جاسکتا
مجھے تمہارا عکس مکان میں نظر آتا ہے
شمسؔ ما ملک ولایت بہ تصرف دارد
سخنش در ہمہ آفاق رواں می بینم
ہمارے شمس کا درویشوں کے ملک پر حکمرانی ہے
یہ بات پوری دنیا میں گونج رہی ہے
- کتاب : نغمات سماع (Pg. 256)
- مطبع : نورالحسن مودودی صابری (1935)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.