Font by Mehr Nastaliq Web

ای دزدیدہ چشم از آہو

ابوالقاسم لاہوتی

ای دزدیدہ چشم از آہو

ابوالقاسم لاہوتی

MORE BYابوالقاسم لاہوتی

    ای دزدیدہ چشم از آہو

    آموختہ افسون بہ جادو

    اے ہرنی جیسی چور نظر رکھنے والی،

    جس سے جادو نے افسون سیکھا ہے،

    تا بیدہ کمند از گیسو

    صد وعدہ دادی، وفا کو؟

    گیسوؤں کا کمند بنا کر،

    سو وعدے کیے مگر وفا کہاں ہے؟

    می فریبی، جوجہ تیہو؟

    اے فریبگر، اے دروغ گو!

    کیا تم مجھے بیچاری تیتر کے بچے کی طرح دھوکہ دیتی ہو؟

    اے فریب دینے والی، اے جھوٹ بولنے والی!

    دل شکستن کردی پیشہ

    رخ پیش آوری چو شیشہ

    دل توڑنا تمہارا پیشہ ہے،

    چہرہ شیشے کی طرح سامنے لاتی ہو،

    چوں خواھم بوسم، ہمیشہ

    خندی و گوئی ”ہمیشہ“

    جب میں چاہتا ہوں کہ تمہیں بوسہ دوں،

    تو ہنس کر کہتی ہو ’’ہمیشہ‘‘۔

    ایں ادا چیست بچہ جادو

    اے فریب گر و دروغ گو

    یہ ادا کیا ہے، اے چھوٹی جادوگر؟

    اے فریب دینے والی، اے جھوٹ بولنے والی!

    من با تو نمی ستیزم

    از دیدہ خون می ریزم

    میں تم سے جھگڑتا نہیں،

    مگر آنکھوں سے خون بہاتا ہوں،

    وقتی می خواہم گریزم

    می گوئی نرو عزیزم

    جب میں چاہتا ہوں کہ تم سے دور ہو جاؤں،

    تو کہتی ہو ’’نہ جاؤ، میرے عزیز‘‘۔

    وہ چہ بے رحمی تو مہ رو

    اے فریب گر و دروغ گو

    کیا ہی بے رحمی ہے، اے چاند سے چہرے والی!

    اے فریب دینے والی، اے جھوٹ بولنے والی!

    مأخذ :
    • کتاب : Surood-e-Haai-Aazadi-o-Sulah (Pg. 351)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے