Sufinama

تو را در خود نہاں دارد دل من

ابوالقاسم لاہوتی

تو را در خود نہاں دارد دل من

ابوالقاسم لاہوتی

MORE BYابوالقاسم لاہوتی

    تو را در خود نہاں دارد دل من

    چنیں شادی ازاں دارد دل من

    میرا دل تمہیں خود میں چھپا کے رکہنا چاہتا ہے جس سے میرے دل کو خوشی ملتی ہے۔

    توئی با او ہمیشہ، خوش بحالش

    چہ عیش جاوداں دارد دل من!

    تم ہمیشہ اس کے ساتھ خوش حال ہو میرے دل کو کیسی ابدی خوشی ملی ہے۔

    تو چوں ماہ منی دیگر چہ حاجت

    بماہ آسماں دارد دل من

    تم میرے ماہتاب ہو اور میری کوئ دوسری خواہش و آرزو نہیں ہے کہ آسمان کا چاند اس کے پاس ہے اور میرا چاند میرے دل کے پاس ہے۔

    تو چوں در خانہ ای دیگر چہ کاری

    بہ سرو بوستاں دارد دل من

    تم جیسے لوگوں کو دوسرے کے گھر سے کیا مطلب،میرے دل میں جھانک کے دیکہو کہ باغ کا سرو تو یہاں موجود ہے۔

    فقط نام تو را گوید، نگہ کن

    چہ آتش در زباں دارد دل من

    دیکھو اس نے فقط تمھارے ہی نام کی رٹ لگا رکھی ہے، میرے دل کی زبان کتنی شعلہ فشاں ہے۔

    تو را دارد در ایں دنیا و بی تو

    غم دنیا بجا دارد دل من

    اس دنیا میں فقط تم ہی ہو اور تمہارے بغیر،میرے دل دنیا کا غم بجا ہے۔

    گل رویت سخنگو کردہ او را

    کہ چوں بلبل زباں دارد دل من

    وہ پہول جیسے چہرے والا خوبرو جب گفتگو کرتا ہے تو اے میرے دل ایسا لگتا ہے جیسے بلبل نواسنج ہے۔

    بمیرد گر سخن با او نگوئی

    حیات از آں دہاں دارد دل من

    اگر میں اس سے گقتگو نہ کر سکوں تو مر جاؤں کہ اس سے بات کرنے میں ہی میری حیات ہے۔

    در آں خورشید رویت مستقر است

    بہار بے خزاں دارد دل من

    خورشید کا مستقل مقام تمھارا چہرہ ہے،میرے دل اس بہار کو زوال نہیں۔

    نماند حرف پیری معنیش چیست

    دل آرام جواں دارد دل من

    حرف پیری کے کوئ معنی نہیں ہیں کہ میری دل تو مطمعین اور جوان ہے۔

    مأخذ :
    • کتاب : Surood-e-Haai-Aazadi-o-Sulah (Pg. 329)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے