تو را در خود نہاں دارد دل من
تو را در خود نہاں دارد دل من
چنیں شادی ازاں دارد دل من
میرا دل تمہیں خود میں چھپا کے رکہنا چاہتا ہے جس سے میرے دل کو خوشی ملتی ہے۔
توئی با او ہمیشہ، خوش بحالش
چہ عیش جاوداں دارد دل من!
تم ہمیشہ اس کے ساتھ خوش حال ہو میرے دل کو کیسی ابدی خوشی ملی ہے۔
تو چوں ماہ منی دیگر چہ حاجت
بماہ آسماں دارد دل من
تم میرے ماہتاب ہو اور میری کوئ دوسری خواہش و آرزو نہیں ہے کہ آسمان کا چاند اس کے پاس ہے اور میرا چاند میرے دل کے پاس ہے۔
تو چوں در خانہ ای دیگر چہ کاری
بہ سرو بوستاں دارد دل من
تم جیسے لوگوں کو دوسرے کے گھر سے کیا مطلب،میرے دل میں جھانک کے دیکہو کہ باغ کا سرو تو یہاں موجود ہے۔
فقط نام تو را گوید، نگہ کن
چہ آتش در زباں دارد دل من
دیکھو اس نے فقط تمھارے ہی نام کی رٹ لگا رکھی ہے، میرے دل کی زبان کتنی شعلہ فشاں ہے۔
تو را دارد در ایں دنیا و بی تو
غم دنیا بجا دارد دل من
اس دنیا میں فقط تم ہی ہو اور تمہارے بغیر،میرے دل دنیا کا غم بجا ہے۔
گل رویت سخنگو کردہ او را
کہ چوں بلبل زباں دارد دل من
وہ پہول جیسے چہرے والا خوبرو جب گفتگو کرتا ہے تو اے میرے دل ایسا لگتا ہے جیسے بلبل نواسنج ہے۔
بمیرد گر سخن با او نگوئی
حیات از آں دہاں دارد دل من
اگر میں اس سے گقتگو نہ کر سکوں تو مر جاؤں کہ اس سے بات کرنے میں ہی میری حیات ہے۔
در آں خورشید رویت مستقر است
بہار بے خزاں دارد دل من
خورشید کا مستقل مقام تمھارا چہرہ ہے،میرے دل اس بہار کو زوال نہیں۔
نماند حرف پیری معنیش چیست
دل آرام جواں دارد دل من
حرف پیری کے کوئ معنی نہیں ہیں کہ میری دل تو مطمعین اور جوان ہے۔
- کتاب : Surood-e-Haai-Aazadi-o-Sulah (Pg. 329)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.