Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

اے یاربایگانہ مائے

علی حسین باقیؔ

اے یاربایگانہ مائے

علی حسین باقیؔ

MORE BYعلی حسین باقیؔ

    اے یاربایگانہ مائے

    بیگانہ مشوکہ آشنائے

    اے ہمارے آشنا دوست

    مجھ سے بیگانہ مت ہو کیونکہ تو ہی آشنا دوست ہے

    جاناں ! بلبم رسید جانم

    رحمے بخدا کہ یار وفائے

    اے میرے محبوب! میری جان لب پہ آ گئی ہے

    خدا کے لیے رحم کرو کہ تو ہی وفادار یار ہے

    مشتاق لقائے تست عالم

    کن بر سر بام رونمائے

    دنیا تمہاری ملاقات کی مشتاق ہے

    ذرا بام پر اپنا چہرہ دکھلا

    در شوق وصال تو بکویت

    ہر صبح و مسا کنم گدائے

    تمہارے وصال کے شوق میں

    میں تیری گلی میں صبح و شام گدائی کر رہا ہوں

    در فہم و خرد چو در نہ گنجی

    در وہم قیاس کے درآئے؟

    تو عقل و فہم کی حد سے باہر ہے

    تو وہم و قیاس میں کیسے آسکتا ہے

    ایں کشتہ ناز خویشتن را

    از غمزہ چشم آزمائے

    اپنے ناز کے مارے گئے اس شخص کو

    تو غمزہ چشم سے آزما رہا ہے

    زیبندہ بہ نسیمت خود پرستی

    باقیؔ بخدا چہ خوش لقائے

    تمہاری نسیم کو خود پرستی زیب دیتی ہے

    اے باقی خدا کی قسم تو کتنا حسین ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے