عرش ست کہیں پایہ ز ایوان محمد
عرش ست کہیں پایہ ز ایوان محمد
جبریل امیں خادم دربان محمد
ایوانِ محمد سے عرش بھی کم مرتبہ والا ہے
جبریلِ امین دربارِ محمد کے خادم ہیں
آں ذات خداوند کہ مخفی است بہ عالم
پیدا و عیاں است بہ چشم محمد
وہ ذاتِ خداوندی جو عالم میں مخفی ہے
محمد کی آنکھ میں روشن و عیاں ہے
توریت کہ بر موسیٰ و انجیل بہ عیسیٰ
شد محو بہ یک نقطۂ فرقان محمد
توریت جو موسی پر اور انجیل جو عیسیٰ پر نازل ہوئی
محمد کے قرآن کے ایک نقطہ سے یہ دونوں کتابیں منسوخ ہوگئیں
از بہر شفاعت چہ اولوالعزم چہ مرسل
در حشر زند دست بہ دامان محمد
شفاعت کے لیے خوہ اولوالعزم پیمبرہوں یا دوسرے رسول
حشر میں محمد کا دامن ہی تھامیں گے
یک جاں چہ کند سعدیؔ مسکیں کہ دو صد جاں
سازیم فدائے سگ دربان محمد
سعدیؔ ایک جان کیا دوسو جانیں
دربانِ محمد کے سگ پر قربان کر دے گا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.