بربود ز دست ایں دلم اعجاز نگاہے
بربود ز دست ایں دلم اعجاز نگاہے
زانست مرا ہمدم و دمساز نگاہے
ایک نگاہ کا اعجاز ہاتھوں سے میرا دل لے گیا
اسی لئے وہ نگاہ میری ہمدم و دمساز ہے
ہندو شود و چشم سیاہت بپرستد
گر بر فگنی بر بت شیراز نگاہے
وہ ہندو ہوجائے گا اور تیری سیاہ آنکھوں کی پرستش کرنے لگےگا
اگر تو شیراز کے معشوق پر ایک نگاہ ڈال دے گا
بر اوج تماشائے رخت کیست ہوا گیر
گو طائر قدسیست بہ پرواز نگاہے
تیرے رخسار کے دیدار کی بلندی پر کون پرواز کرے
چاہے وہ جبریل ہی ہوں، نگاہ کی پرواز میں
چوں ناز ترا زینت و زیبے ز نیازؔست
زیبد کہ بر او افگنی از ناز نگاہے
جب تیرے ناز و ادا کی زینت نیازؔ سے ہے
تو زیبا ہے کہ تو اس پر ناز کی ایک نگاہ ڈالے
- کتاب : دیوان نیاز بے نیاز (Pg. 109)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.