Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

بہ روز مرگ چو تابوت من رواں باشد

رومی

بہ روز مرگ چو تابوت من رواں باشد

رومی

MORE BYرومی

    بہ روز مرگ چو تابوت من رواں باشد

    گماں مبر کہ مرا دل دری جہاں باشد

    موت کے دن جب لوگ مجھے قبرستان لے جائیں گے تو

    یہ مت سوچنا کہ میرا دل اس دنیا میں ہوگا۔

    برائے من مگری و مگو دریغ دریغ

    بہ دام دیو در افتی دریغ آں باشد

    میری موت پر غم اور آہ و بکا مت کرنا

    غم کی بات تو یہ ہوگی کہ تو شیطان کے پنجے میں آ جائے گا۔

    مرا بہ گور سپاری بگو وداع وداع

    کہ گور پردۂ جمعیت جناں باشد

    مجھے لحد میں رکھ کر یہ مت کہنا، چلو وداع ہو،

    کیونکہ وہ قبر تو میرے دل کے ایمان کے لیے پردوں کی طرح ہوگی۔

    فرو شدن چو بہ بینی برآمدن بنگر

    غروب شمس و قمر را چرا زیاں باشد

    تو سورج اور چاند کا غروب ہوتا ہوا دیکھتا ہے، ان کا طلوع بھی دیکھ

    ان کا غروب ان کے لیے نقصان دہ کیوں ہے؟

    ترا غروب نماید و لیک شرق بود

    لحد مضیق نماید خلاص جاں باشد

    تجھے وہ ڈوبتا ہوا نظر آتا ہے، لیکن حقیقت میں وہ طلوع ہو رہا ہوتا ہے۔

    قبر دیکھنے میں قید خانے کی طرح معلوم ہوتی ہے، لیکن حقیقت میں وہ جانوں کے نجات کا راستہ ہے۔

    ویڈیو
    This video is playing from YouTube

    Videos
    This video is playing from YouTube

    احمد ظاہر

    احمد ظاہر

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے