بر سریر دل شاہم شوکت گدا ایں است
بر سریر دل شاہم شوکت گدا ایں است
گرد کوئے معشوقم رتبۂ رسا ایں است
اے میرے بادشاہ! میرے دل کے تخت پر بھکاری کی یہی شان ہے۔
میرے معشوق کی گلی کے آس پاس یہی بلند مقام ہے۔
رفتنم پئے سجدہ حاجتے بہ مسجد نے
طاق ابروئے جاناں خانۂ خدا ایں است
اب سجدہ کرنے کے لیے مسجد جانے کی ضرورت نہیں رہی۔
معشوق کی ابرو کا محراب خود خدا کا گھر بن گیا ہے۔
من بہ خاک و خوں غلطاں او بہ قتل من مائل
عالمے تماشائی حال مبتلا ایں است
میں خون اور مٹی میں لت پت ہوں اور وہ میرے قتل کے در پے ہے۔
پورا جہاں اس عاشقی میں مبتلا دل کا تماشا دیکھ رہا ہے۔
من ز لعل نوشینت خون دل ہمی نوشم
قتل عاشقاں کردی دشت کربلا ایں است
میں تیرے شیریں لب سے دل کا خون پیتا ہوں۔
تو نے عاشقوں کا قتل کیا، یہی کربلا کا میدان ہے۔
سعدیا عبث احرام طوف کعبہ می بندی
روئے یار خود بنگر کعبہ صفا ایں است
اے سعدی! تو بے مقصد خانۂ کعبہ کا طواف کرتا ہے،
جب اپنے محبوب کا چہرہ دیکھ لے تو تمہارے لیے یہی مقدس کعبہ ہے۔
- کتاب : نغمات الانس فی مجالس القدس (Pg. 155)
- Author :شاہ ہلال احمد قادری
- مطبع : دارالاشاعت خانقاہ مجیبیہ (2016)
- اشاعت : First
- کتاب : نغمات سماع (Pg. 73)
- مطبع : نورالحسن مودودی صابری (1935)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.