بسنت آمد و گل دستۂ بہار آورد
بسنت آمد و گل دستۂ بہار آورد
نشاط و خرمی آمادہ در کنار آورد
بسنت آیا اور بہار کا گلدستہ لایا
خوشی و مسرت تیار کرکے پہلو میں لایا
ترانہ ہائے طرب نغمہ ہائے جاں افزا
رباب و عود و دف و چنگ را بکار آورد
خوشی کے ترانے اور جاں فزا نغموں نے
رباب و عود اور دف و چنگ کو مشغول کردیا
فرود مستی و جوش و خروش مستاں را
ہوائے نشہ بہ شیخان ہوشیار آورد
مستی اور جوش و خروش کے نزول نے مستوں کو
نشے کی ہوس میں ہوشیار شیخوں تک پہنچا دیا
جفا کشان خزاں را خوشی مبارک باد
بہار آمد و گلہا بہ شاخسار آورد
خزاں کی مصیبت اٹھائے ہوئے لوگوں کو یہ خوشی مبارک ہو
بہار آئی اور پھولوں کو شاخسار پر لے آئی
شگفت غنچۂ دل از ہوائے فصل بہار
نہال خاطر یخ بستہ برگ و بار آورد
موسم بہار کی فضا سے دل کی کلی کھل اٹھی
سرد پڑ چکے دل کے درخت پھول اور پھل لانے لگے
رسید باد صبا سوئے بلبل مضطر
قدوم موسم گل گفت و در قرار آورد
بے قرار بلبل کے پاس باد صبا نے پہنچ کر
بہار کی آمد کی خبر دی اور قرار عطا کیا
حضور خسروؔ ہندوستاں نظام الدین
نیازؔ جان و دل خویش را نثار آورد
ہندوستان کے بادشاہ نظام الدین کی بارگاہ میں
نیازؔ نے اپنا دل و جان قربان کردیا
- کتاب : دیوان نیاز بے نیاز (Pg. 59)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.