Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

بسنت آمد و گل دستۂ بہار آورد

شاہ نیاز احمد بریلوی

بسنت آمد و گل دستۂ بہار آورد

شاہ نیاز احمد بریلوی

MORE BYشاہ نیاز احمد بریلوی

    بسنت آمد و گل دستۂ بہار آورد

    نشاط و خرمی آمادہ در کنار آورد

    بسنت آیا اور بہار کا گلدستہ لایا

    خوشی و مسرت تیار کرکے پہلو میں لایا

    ترانہ ہائے طرب نغمہ ہائے جاں افزا

    رباب و عود و دف و چنگ را بکار آورد

    خوشی کے ترانے اور جاں فزا نغموں نے

    رباب و عود اور دف و چنگ کو مشغول کردیا

    فرود مستی و جوش و خروش مستاں را

    ہوائے نشہ بہ شیخان ہوشیار آورد

    مستی اور جوش و خروش کے نزول نے مستوں کو

    نشے کی ہوس میں ہوشیار شیخوں تک پہنچا دیا

    جفا کشان خزاں را خوشی مبارک باد

    بہار آمد و گلہا بہ شاخسار آورد

    خزاں کی مصیبت اٹھائے ہوئے لوگوں کو یہ خوشی مبارک ہو

    بہار آئی اور پھولوں کو شاخسار پر لے آئی

    شگفت غنچۂ دل از ہوائے فصل بہار

    نہال خاطر یخ بستہ برگ و بار آورد

    موسم بہار کی فضا سے دل کی کلی کھل اٹھی

    سرد پڑ چکے دل کے درخت پھول اور پھل لانے لگے

    رسید باد صبا سوئے بلبل مضطر

    قدوم موسم گل گفت و در قرار آورد

    بے قرار بلبل کے پاس باد صبا نے پہنچ کر

    بہار کی آمد کی خبر دی اور قرار عطا کیا

    حضور خسروؔ ہندوستاں نظام الدین

    نیازؔ جان و دل خویش را نثار آورد

    ہندوستان کے بادشاہ نظام الدین کی بارگاہ میں

    نیازؔ نے اپنا دل و جان قربان کردیا

    مأخذ :
    • کتاب : دیوان نیاز بے نیاز (Pg. 59)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے