بے حجابانہ در آ از در کاشانۂ ما
بے حجابانہ در آ از در کاشانۂ ما
کہ کسے نیست بجز درد تو در خانۂ ما
1. (اے میرے محبوب) تکلفات کے پردے چاک کر کے میرے کاشانۂ دل میں آجا، کیونکہ میرے خانۂ دل میں تیری محبت کے درد کے سوا کچھ نہیں (میرے درد کے لئے درماں بن جا)۔
فتنہ انگیز مشو کاکل مشکیں مکشائے
تاب زنجیر ندارد دل دیوانۂ ما
2. اپنی سیاہ زلفیں لہرا کر مجھ کو آزمانے کی کوشش نہ کر کیونکہ میرا دل تیری زلفوں کی زنجیر کی تاب نہیں رکھتا۔
گر نکیر آید و پرسد کہ بگو رب تو کیست
گویم آں کس کہ ربود ایں دل دیوانۂ ما
3. قبر میں جب منکر نکیر آ کر پوچھیں گے کہ بتا تیرا رب کون ہے تو میں کہہ دوں گا کہ وہ ذات جس نے میرا دل چھین لیا ہے۔ (یعنی خدا کی ذات ہی میرا محبوب ومطلوب ہے)۔
محیؔ بر شمع تجلائے جمالش می سوخت
دوست می گفت زہے ہمت مردانۂ ما
4. اس کے شمع حسن کی شعلہ باریوں سے جب محی جل رہاتھا، تو وہ محبوبن ہماری ہمتِ مرادنہ پر آفریں کہہ رہا تھا۔
- کتاب : نغمات سماع (Pg. 1)
- مطبع : نور الحسن مودودی صابری (1935)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.