می کند با من دلم ہر لحظہ اظہارے دگر
می کند با من دلم ہر لحظہ اظہارے دگر
از درونم می زند سر ہر دم اسرارے دگر
میرا دل مجھ سے ہر لحظہ دوسرا اظہار کر رہا ہے
میرے باطن میں ہر وقت کچھ نئے اسرار سر اٹھا رہے ہیں
بلبل دستاں سرائے جان ما در ہر نوا
می دہد ما را نشاں از سیر گلزارے دیگر
داستان سنانے والی بلبل ہماری روح میں اپنے ہر نغمے سے
ہمیں ایک نئے چمن کی سیر کا پتہ دے رہی ہے
می نماید ہر زمانم مرہم اسرار غیب
یار من با طرز نو در رنگ گفتارے دیگر
ہر وقت مجھے اسرار غیب کے راز دار دکھا رہے ہیں
میرے محبوب کو نئی ادا کے ساتھ دوسرے انداز گفتار کے رنگ میں
حسن دگر می شود در ہر نگاہ ہم جلوہ گر
می کند ہر دم تماشائے رخ یارے دیگر
میری ہر نگاہ میں حسن پھر جلوہ گر ہو رہاہے
محبوب کا رخسار ہر وقت ایک دوسرا تماشہ دکھا رہا ہے
کے شوم قانع بہ مہر و ماہ رویان جہاں
چوں کہ ایں ہا قطرہ اند از بحر زخارے دگر
دنیا کے خوبصورتوں میں محبت پر میں کیسے قناعت کروں
چوں کہ یہ سب قطرے ہیں ایک دوسرے بحر ذخار کا
ربے ارنی می سراید موسیٰ ہر موئے من
می دہد در ہر تجلی جلوہ دیدارے دیگر
میرے ہر بال کا موسیٰ رب ارنی کی صدا لگا رہا ہے
وہ اپنی ہر تجلی میں ایک نئے جلوے کا دیدار کر رہا ہے
چشم عالم بیں چہ تاب آرد بہ خورشید رخش
دیدن رویش بود مقدور ابصارے دیگر
دنیا کو دیکھنے والی آنکھ اس کے آفتاب کی کیا تاب لائے گی
اس کے رخسار کا دیدار دوسری آنکھ کا مقدر ہوتا ہے
عشق بازان حقیقت راست از سر تا قدم
راہ و رسم دیگر وہ اوضاع و اطوارے دیگر
حقیقت کے عاشقوں کے لئے سر سے قدم تک ہے
ایک دوسری راہ و رسم اور دوسرا طور و طریقہ
علم رسمی در کنار انداز و گیر از دل سبق
نکتۂ عشقت کند ہل بحث و تکرارے دیگر
رسمی علوم کو کنارے رکھ اور دل سے سبق پڑھ
تیرے عشق کا نکتہ ایک دوسری بحث و تکرار کو حل کرتا ہے
ہستم از صبح ازل در مستی و جوش و خروش
خوردہ ام من جام مے از دست خمارے دگر
میں صبح ازل سے مستی اور جوش و خروش میں ہوں
میں نے ایک دوسرے ساقی کے ہاتھوں سے شراب کا جام پیا ہے
اے نیازؔ از جوش مستی یک دمے فارغ نیم
نیست جز ہا ہو و شورم تا ابد کارے دگر
اے نیازؔ میں جوش مستی سے ایک لمحے کے لئے بھی فارغ نہیں ہوں
مجھے اب تک سوائے ہا وہو اور شور و غوغا کے دوسرا کام نہیں ہے
- کتاب : دیوان نیاز بے نیاز (Pg. 65)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.