بتے جادوگرے چشم سیاہے
بتے جادوگرے چشم سیاہے
ربود از من دل و دیں در نگاہے
کالی آنکھ والے جادو گر بت نے
ایک نگاہ میں میرا دل اور دین دونوں لے لیا
سراپا حیلہ ساز و عشوہ پرداز
ز بیدادش دو عالم داد خواہے
وہ حیلہ گر اور عشوہ نمائی کرنے والا ہے
اس کے ظلم سے دنیا پناہ مانگتی ہے
بہ تمکین و غرور از جملہ ممتاز
بہ ناز و عشوہ برتر دست گاہے
شان و غرور میں وہ تمام لوگوں سے منفرد ہے
ناز و عشوہ میں اسے کمال کا دسترس حاصل ہے
حسنؔ بر یاد چشم سرمگینش
ز حسرت می کشد آہے بر آہے
حسنؔ اس کی سرمگیں آنکھوں کی یاد میں
حسرت سے آہ پر آہ کھینچے جارہا ہے
- کتاب : نغمات سماع (Pg. 278)
- مطبع : نورالحسن مودودی صابری (1935)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.