درد ما را نیست درماں الغیاث
ہجر ما را نیست پایاں الغیاث
ہمارے درد کا علاج نہیں ہے فریاد ہے
ہمارے ہجر کی انتہا نہیں ہے فریاد ہے
دین و دل بردند و قصد جاں کنند
الغیاث اے جور خوباں الغیاث
دین اور دل تو لے گئے اب جان کا ارادہ ہے
فریاد ہے حسینوں کے ظلم سے فریا د ہے
خون ما خوردند ایں کافر دلاں
اے مسلماناں چہ درماں الغیاث
یہ کافر ہمارا خون پی گئے
اے مسلمانو کیا علاج ہے، فریاد ہے
ہر زمانم درد دیگر می رسد
زیں حریفاں بر دل و جاں الغیاث
مجھے ہر وقت نیا درد پہنچتا ہے
ان دوستوں سے دل اور جان پر فریاد ہے
ہمچو حافظؔ روز و شب بخویشتن
گشتہ ام سوزاں و گریاں الغیاث
حافظؔ کی طرح دن اور رات بیخود
سوزاں اور گریاں بنا ہوں ،فریاد ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.