دل کند سجدہ بہ ایں طرز خرامیدن تو
دل کند سجدہ بہ ایں طرز خرامیدن تو
دیدہ صد شکر بہ جا آورد از دیدن تو
تمہاری اس خوش روی اور خوش مزاجی پر میرا دل سجدہ ریز ہے،
تمہیں دیکھتے ہی آنکھیں سو سجدۂ شکر ادا کر دیتی ہیں۔
نور مطلق متجلیٰ ز جمال رخ تست
کیست جانہ کہ کند منع پرستیدن تو
تمہارے چہرے کے جمال سے نورِ مطلق جلوہ گر ہے،
اے جانِ جاں! تمہاری پرستش سے بھلا کون روک سکتا ہے؟
پرسش عاشق بیمار کن اے جان جہاں
تا شود زندۂ جاوید بہ پرسیدن تو
اے دنیا کی جان! بیمار عاشق کی کچھ تو خبر گیری کرو،
تاکہ تمہاری خبر گیری سے وہ ہمیشہ کے لیے زندہ و جاوید ہوجائے۔
ہر زماں میرم و ہر لحظہ شوم زندہ بہ جاں
گہ ز رنجیدن تو گاہ ز خندیدن تو
اے محبوب میں تیرے لیے ہر لمحہ جیتا ہوں اور ہر لمحہ مرتا ہوں،
کبھی تیرے رنجیدہ ہونے سے اور کبھی تیری مسکراہٹ سے۔
اے حسنؔ بوسہ بہ پایش زدن از بے ادبی است
پائے نازک شودش رنجہ بہ بوسیدن تو
اے حسن! اس کے قدموں کو بوسہ دینا بے ادبی ہے،
کیونکہ بوسہ لینے سے اس کے نازک قدموں کو تکلیف پہنچ جائے گی۔
- کتاب : دیوان حسن (Pg. 103)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.