Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

نہ دنیا را طلبگارم نہ عقبیٰ را پرستارم

فرد پھلواروی

نہ دنیا را طلبگارم نہ عقبیٰ را پرستارم

فرد پھلواروی

MORE BYفرد پھلواروی

    نہ دنیا را طلبگارم نہ عقبیٰ را پرستارم

    ولے وارستہ از عالم قلندروارمی دارم

    بہ زاہد باد راہ حج مرا کوئے قلندر

    قلندر مشربم گم کردہ خود را در رہ یارم

    1. نہ میں دنیا کا طلبگار ہوں، نہ عقبیٰ کا پرستار ہوں،لیکن قلندر کی طرح وارستہ اور بے نیاز دل رکھتا ہوں۔

    شکستم شیشۂ تقویٰ بہ سنگ آستان مغ

    بکف جام شراب و پائے لغزاں مست و سرشارم

    2. زاہد کو حج کی راہ مبارک ہو۔ میں قلندر مشرب ہوں میں نے دوست کی راہ میں خود کو گم کردیا ہے۔ (یعنی زاہد رسمی حج کی ادائیگی کے لئے نکلا ہے اور میں دوست حقیقی اللہ تعالیٰ راہ میں گم ہوں کیونکہ یہی رہ قلندر ہے اور حج کی راہ بھی رہ قلندری ہوسکتی ہے اگر عشق ، حقیقی ہو)۔

    چہ می پرسی زمن اے فردؔ انجام غم عشقش

    کہ من در بارگاہ خواجۂ خود نو گرفتارم

    3. میں نے پیر مغاں کے آستانے کے پتھر سے تقویٰ کا شیشہ توڑ دیا، (اب حال یہ ہے کہ ) ہاتھ میں جام شراب ہے پیر میں لغزش ہے اور مست و سرشار ہوں (شیشہ تقویٰ سے وہ رسوم ظاہری و شرعی مراد ہیں جو کیفیات روحانی سے خالی ہیں۔

    مأخذ :
    • کتاب : نغمات الانس فی مجالس القدس (Pg. 251)
    • Author :شاہ ہلال احمد قادری
    • مطبع : دارالاشاعت خانقاہ مجیبیہ (2016)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے