اے عذر خواہ عاصیاں واے رحمۃ اللعالمیں
اے عذر خواہ عاصیاں واے رحمۃ اللعالمیں
سر بر در تومی زنم رحمے کن و حالم ببیں
1. اے ہم گناہ گاروں کے عذر خواہ (شفیع) اور رحمۃ للعالمین! آپ کی چوکھٹ پر میں سر رکھے ہوا ہوں، یعنی سر جھکائے ہوں، رحم کیجئے ار میری حالت دیکھئے۔
اے زیر فرمانت قدر،وے سر بحکم تو قضا
اے دست تو دست خدا عالم ہمہ زیر نگیں
2. تقدیر (قضا معلق) آپ کے زیر فرمان ہے، قضا آپ کے حکم پر سرانداز ہے۔ آپ کا ہاتھ خدا کا ہاتھ ہے۔ دنیا آپ کے زیر فرمان ہے۔
در ہجر مہر روئے تو عالم بہ چشمم تیرہ شد
کے آفتاب بخت من سر برفروزد از زمیں
3. آپ کے آفتاب جیسے رخسار کے ہجر میں دنیا میری نگاہوں میں تاریک ہے، میری قسمت کا آفتاب کب طلوع ہوگا؟
من فردؔ مداح توام، تو دلبر زیبائے من
بارے قدم رنجہ نما بشنو فغان ایں حزیں
4. میں فرد آپ کی مدح کرنے والا ہوں، آپ میرے دلبر زیبا ہیں (حسین تر محبوب ہیں) کبھی زحمت فرما کر تشریف لائیے اور غم سے لبریز میرے آہ ونالہ کو سنئے۔
- کتاب : نغمات الانس فی مجالس القدس (Pg. 263)
- Author :شاہ ہلال احمد قادری
- مطبع : دارالاشاعت خانقاہ مجیبیہ (2016)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.