Sufinama

در ہر کہ نظر کردم جز روئے تو روئے تو

فرد پھلواروی

در ہر کہ نظر کردم جز روئے تو روئے تو

فرد پھلواروی

MORE BYفرد پھلواروی

    در ہر کہ نظر کردم جز روئے تو روئے تو

    ہر جا کہ گذرکردم جز کوئے تو کوئے تو

    1. میں نے جدھر دیکھا، تمہارے چہرے کے سوا دوسرا چہرہ نظر نہیں آیا، جدھر سے گذرا، تمہاری گلی کے سوا دوسری گلی نہ پائی۔

    گرمشک و گلاب و عطر ارصندل و گل باشد

    از ہر چہ شمیدم من جز بوئے تو بوئے تو

    2. خواہ مشک وگلاب ہو، عطر اور صندل وگل ہو، جو کچھ بھی سونگا، تمہاری بو کے سوا کوئی بو نہ پائی۔

    در ہر دل و ہر دیدہ در ہرسرو ہر سینہ

    موجود ترا دیدم جز ہوئے تو ہوئے تو

    3. ہر دل اور ہر آنکھ میں، ہر سینہ اور ہر سر میں تجھی کو موجود پایا۔ تیری ذات کے سوا کوئی دوسری ذات نہ پائی۔

    ہر خوئے خودش بر کن وزخوئے خودش پر کن

    اے فردؔ غلام تو جز خوئے تو خوئے تو

    4. اس کی ہر عادت وخصلت کو اس کے اندر سے نکال دے اور اپنی صفات سے اس کو بھر دے، اے کہ فرد تمہارا غلام ہے، تمہاری سیرت وخصلت کے سوا کوئی سیرت وخصلت نہیں (یہ غزل نعتیہ بھی ہوسکتی ہے اور حمد میں بھی شامل کی جاسکتی ہے، مقطع کا مفہوم یہ ہے کہ فرد کے اندر سے اس کی تمام عادات وخصائل کو نکال کر اپنی عادات وخصائل کو فر د کے باطن میں منتقل کردو، کیونکہ اس محبوب کی سیرت وعادت ہی قابل قبول ہے، اس کے سوا کچھ نہیں)۔

    مأخذ :
    • کتاب : نغمات الانس فی مجالس القدس (Pg. 287)
    • Author :شاہ ہلال احمد قادری
    • مطبع : دارالاشاعت خانقاہ مجیبیہ (2016)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے