Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

تاب بنفشہ می دہد طرۂ مشکائے تو

حافظ

تاب بنفشہ می دہد طرۂ مشکائے تو

حافظ

MORE BYحافظ

    تاب بنفشہ می دہد طرۂ مشکائے تو

    پردۂ غنچہ می درد خندۂ دلکشائے تو

    تمہاری مشک جیسی سیاہ زلفیں گل بنفشہ کو نور (یعنی رنگ وتاب) عطا کرتی ہیں اور تمہاری دل لوٹ لینے والی مسکراہٹیں غنچوں کو چٹخا کر پھول بناتی ہیں (یعنی بنفشے اور غنچے کی کشاد کار تمہاری زلفوں اور مسکراہٹوں کے ہاتھوں ہوتی ہے)۔

    اے گل خوش نسیم من بلبل خویش را مسوز

    کز سر صدق می کند شب ہمہ شب دعائے تو

    اے بہترین نسیم کے لائے ہوئے میرے پھول!اپنی بلبل کو آزردہ نہ کرو، کیونکہ وہ صدق و خلوص کے ساتھ رات میں ساری رات تمہارے لئے دعا کرتی ہے (یہاں مراد ذاتِ رسالت سے ہے جو تخلیق کائنات میں سب سے ارفع و اعلیٰ ہیں اور بلبل کی آزردگی سے مراد عاشق شیفتہ کی ہجر وفراق میں محزونی ومحرومی ہے)۔

    خوش چمینست عارضت خاصہ کہ در بہار حسن

    حافظؔ خوش کلام شد مرغ سخن سرائے تو

    تمہارا رخسار اے محبوب! وہ بہترین چمن ہے کہ خاص کر جس کے حسن کی بہار میں حافظ خوش کلام تمہارا مرغ مدح سرا بن گیا۔

    مأخذ :
    • کتاب : نغمات الانس فی مجالس القدس (Pg. 277)
    • Author :شاہ ہلال احمد قادری
    • مطبع : دارالاشاعت خانقاہ مجیبیہ (2016)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے