ہلال عیدم ابروئے محمد
ہلال عیدم ابروئے محمد
صباح عشرتم روئےمحمد
1. میری عید کا چاند محمد کا ابرو ہے، میری مسرت عید کی صبح محمد کا روئے منور ہے۔
برائے ما غریباں عیدگاہے
نباشد جز در کوئے محمد
2. ہم بے وطنوں اور مسافروں کے لئے عیدگاہ، صرف محمد کی گلی ہے۔
نہ بگزارم نماز عید باشوق
مگر در طاق ابروئے محمد
3. میں نمازعید ذوق وشوق کے ساتھ، محمد کے محراب دار ابرؤں ہی میں گزار سکتا ہوں۔
چہ گویم از سواد لیلۃ القدر
بود یک سایۂ موئے محمد
4. میں کیا کہوں کہ شب قدر کی تاریکی، محمد کے موئے زلف سیاہ کا ایک سایہ ہے۔
بخود نازم شود اے کاش درعید
بغل گیرم سگ کوئے محمد
5. مجھے خود پر ناز ہوتا اگر عید میں محمد کی گلی کا کتا مجھ سے بغل گیر ہوتا (یعنی گلے ملتا)۔
زہے عیدے کہ نیرؔ را سپارند
بخاک طیبہ در کوئے محمد
6. نیر کے لئے مبارک ہے وہ عید کہ جس میں اس کو مدینہ طیبہ میں سپردِ خاک کریں۔
- کتاب : نغمات الانس فی مجالس القدس (Pg. 212)
- Author :شاہ ہلال احمد قادری
- مطبع : دارالاشاعت خانقاہ مجیبیہ (2016)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.