Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

چہ گویمت کہ چہ ہستی تو یارسول نما

حکیم شعیب پھلواروی

چہ گویمت کہ چہ ہستی تو یارسول نما

حکیم شعیب پھلواروی

MORE BYحکیم شعیب پھلواروی

    چہ گویمت کہ چہ ہستی تو یارسول نما

    رسول شانی و شان خدا رسول نما

    بجز تو کیست کہ پرسد مرا رسول نما

    بگیر دست من بے نوا رسول نما

    1. میں کیا کہوں کہ اے رسول نما آپ کی ہستی کتنی بلند ہے۔ آپ کی ذات میں اللہ اور رسول کی شان پائی جاتی ہے (یہ اشعار حضرت سیدنا وارث رسولنا بنارسی کی مدح میں ہیں۔ اس شعر میں خدا اور رسول کی شان سے اخلاق الٰہی اور خلق نبوی کا پرتو مراد ہے)۔

    بہ درگہِ توبہ امید لطف آمدہ ام

    نہ رد کنی ز درخویش یا رسول نما

    2. آپ کے سوا کون ہے مجھ کو پوچھنے والا اے رسول نما! مجھ بے نوا کی دستگیری کیجئے۔

    بیک نگاہ تو گردد کشود کار دلم

    ببیں بہ بسوئے من بے نوا رسول نما

    3. آپ کی درگاہ میں لطف وعنایت کی امید لے کر آیا ہوں، اپنے در سے مجھے واپس نہ لوٹایئے اے رسول نما۔

    مدام منظر چشمم بود جمال نبی

    بس است از تو ہمیں التجا رسول نما

    4. آپ کی ایک نگاہ سے میرے دل کا کشود کار ہوجائے (یعنی مقصود ولی حاصل ہوجائے)۔ مجھ بے نوا کی طرف توجہ فرمائیے۔

    گرفتہ دامن پیر مجیب آمدہ ام

    بحق دامن پاکش مرا رسول نما

    5. جمال نبوی ہر وقت میرے پیشِ نظر رہے (یعنی حضور ی حاصل ہو) آپ سے اے رسول نما بس یہی ایک التجا ہے۔

    غلام حلقہ بگوش تو نیرؔ آمدہ است

    کشادہ پیش تو دست دعا رسول نما

    6. حضرت پیر مجیب (مخدوم شاہ مجیب اللہ قادری، خلیفہ و جانشین حضرت رسول نما) کا دامن پکڑے آیا ہوں، ان کے دامن پاک کے طفیل میں توجہ فرمائیے۔

    مأخذ :
    • کتاب : نغمات الانس فی مجالس القدس (Pg. 144)
    • Author :شاہ ہلال احمد قادری
    • مطبع : دارالاشاعت خانقاہ مجیبیہ (2016)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے