ہمچو مجنوں عاشق شوریدہ ام
ہمچو مجنوں عاشق شوریدہ ام
عشق نام وارث خود می کنم
مجنوں کی طرح میں پریشان عاشق ہوں
اپنے وارث کے نام سے عشق کرتا ہوں
کیست وارث آنکہ ہم نام خدا
مظہر حق وارث مشکل کشا
وارث کون ہے، وہ خدا کا ہمنام ہے
وہ مظہرِ حق اور مشکل کشا کا وارث ہیں
مرد میدان دلا فرد فرید
شمع بزم عین وحدت محو دید
وہ یکتائے روزگار مردِ میداں ہیں
وہ بزمِ وحدت کی شمع کی دید میں محو ہیں
معنیٔ آیات رب العالمین
دستگیر خلق و خیر الوارثین
وہ رب العالمین کی آیتوں کے معنی ہیں
وہ مخلوق کے دستگیر اور خیرالوارثین ہیں
قیس را وحشت دہد صحرائے من
من دگر ہستم دگر لیلائے من
ہمارے صحرا سے قیس کو بھی وحشت ہوتی ہے
میں اور ہوں اور میری لیلیٰ اور ہے
مشق من حاشا پئے تسکین نیست
ایں علاج خاطر غمگین نیست
میری مشاقی ہرگز تسکین کے لیے نہیں ہے
یہ غمگین دل کا علاج نہیں ہے
جامۂ ہستی شود تا چاک چاک
باز گویم جان من روحی فداک
ہستی کا جامہ چاک چاک ہو جائے
اس لیے میں باربار کہتا ہوں کہ میری جان تم پر فدا
زیں تمنا خامہ را برداشتم
اللہ اللہ مشق نامش می کنم
میں نے اسی آرزو میں قلم اٹھایا
اللہ اللہ میں اس کے نام کی مشق کرتا ہوں
- کتاب : تذکرہ شعرائے وارثیہ (Pg. 62)
- مطبع : فائن بکس پرنٹرس (1993)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.