Font by Mehr Nastaliq Web

اے تیرِ غمت را دلِ عشاق نشانہ

ہلالی چغتائی

اے تیرِ غمت را دلِ عشاق نشانہ

ہلالی چغتائی

MORE BYہلالی چغتائی

    اے تیرِ غمت را دلِ عشاق نشانہ

    خلقی بہ تو مشغول و تو غائب زمیانہ

    اے وہ ہستی کہ تمہارے درد و غم کے تیروں نے عاشقوں کے دل نشانہ بنا رکھے ہیں، ساری مخلوق تمہارے پیچھے لگی ہوئی ہے اور تم ہو کہ بیچ سے غائب ہو۔

    مجنون صفتم در بہ در و خانہ بہ خانہ

    شاید کہ ببینم رخِ لیلیٰ بہ بہانہ

    میں مجنوں کی طرح دربہ در اور گھر گھر پھرتا ہوں کہ شاید اسی بہانے کہیں لیلی کا دیدار ہی نصیب ہو جائے۔

    گہ معتکفِ مسجد و گہ ساکنِ دیرم

    یعنی کہ ترا می طلبم خانہ بہ خانہ

    میں کبھی مسجد میں اعتکاف کرتا ہوں اور کبھی مندر میں قیام کرتا ہوں یعنی گھر گھر تمھی کو ڈھونڈتا پھرتا ہوں۔

    حاجی بہ رہِ کعبہ و من طالبِ دیدار

    او خانہ بمی جوید و من صاحب خانہ

    حاجی کعبے کے راستے کا مسافر ہے اور میں دیدار کا طالب ہوں، وہ گھر کی تلاش میں سرگرداں ہے اور میں گھر کے مالک کی جستجو میں۔

    تقصیرِ ہلالیؔ بہ امیدِ کرمِ تست

    یعنی کہ گنہ را بہ از ایں نیس بہانہ

    ہلالیؔ کی خطائیں تمہارے کرم کے بھروسے پر ہی ہوتی ہیں یعنی کہ گناہوں کا اس سے بہتر کوئی بہانہ نہیں ہے۔

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے