عیدگاه ما غریباں کوئے تو
انبساط عید دیدن روئے تو
ہم پردیسیوں کی عیدگاہ آپ کا کوچہ ہے،
آپ کا چہرا دیکھنے کا لمحہ ہی عید ہوتا ہے
کعبۂ من قبلۂ من روئے تو
سجدہ گاہ عاشقاں ابروئے تو
میرا کعبہ و قبلہ آپ کا چہرا ہے،
آپ کی ابرو، عاشقوں کی سجدہ گاہ ہے۔
صد ہزاراں عید قربانت کنم
اے ہلال ما خم ابروئے تو
اے ہمارے ماہ عید، آپ کی ابرو کے خم پر
ہماری لاکھوں عیدیں قربان
دست بکشا جانب زنبیل ما
آفریں بر ہمت بازوئے تو
ہمارے کاسہ کی طرف ہاتھ بڑھائیں،
آپ کے بازو کی ہمت کو سلام ہے۔
یا نظام الدین محبوب خدا
جملہ محبوباں غلام روئے تو
یا نظام الدین محبوبِ خدا،
سب محبوب آپ کے رخ کے غلام ہیں۔
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.