یا شفیع المذنبیں بارگناہ آوردہ ام
بردرت ایں بار با پشت دو تا آوردہ ام
اے گنہگاروں کے شفاعت فرمانے والے!میں گناہوں کا بوجھ لے کر آیا ہوں
آپﷺ کے در پر حاضر ہوا ہوں( گناہوں کے) اس بوجھ سے میری کمر دوہری ہو گئی ہے
چشم رحمت بر کشا موئے سپید من نگر
گو چہ از شرمندگی روئے سیاہ آوردہ ام
اپنی رحمت کی آنکھ کھولئے اور میرے ان سفید بالوں کو دیکھئے
اگرچہ میں شرمندگی سے کالا منہ لے کر آیا ہوں
عجز و بے خویشی و درویشی و دلریشی ودود
ایں ہمہ بر دعویٰ عشقت گواہ آوردہ ام
میرا آپ کے لئے جو عشق کا دعویٰ ہے اس کے گواہ کے طور پر
عشق، درویشی اور دردودرود کولے کر حا ضر ہوا ہوں
دیو رہزن در کمیں نفس وہوا اعدائے دیں
زیں ہمہ با سایۂ لطفت پناہ آوردہ ام
دیو رہزن بن کر گھاٹ لگائے بیٹھا ہے، نفس و حرص دشمن دیں بنے بیٹھے ہیں
اس کے باوجود میں آپ کے لطف و کرم کے سائے میں پناہ ڈھونڈنے آیا ہوں
- کتاب : نغمات الانس فی مجالس القدس (Pg. 242)
- Author :شاہ ہلال احمد قادری
- مطبع : دارالاشاعت خانقاہ مجیبیہ (2016)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.