Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

ہر چند تو شاہ وما گدائیم

جامی

ہر چند تو شاہ وما گدائیم

جامی

MORE BYجامی

    ہر چند تو شاہ وما گدائیم

    دامن مفشاں کہ مبتلائیم

    1. اگر چہ آپ بادشاہ اور ہم آپ کے گدا ہیں، لیکن گدا جان کر ہم سے دامن نہ چھڑائیے کیونکہ ہم آپ کے عشق میں مبتلا ہیں۔

    تا داغ غلامی تو داریم

    ہر جا کہ رویم بادشاہیم

    2. جب ہم پر آپ کی غلامی کا داغ لگ گیا ہے تو ہم جہاں بھی ہوں گے بادشاہ ہوں گے (یعنی آپ کی غلامی کی بنا پر عزت و مرتبے کے لائق ہوں گے)۔

    از طوق سگاں مدارمحروم

    گر خلعت خاص را نشائیم

    3. اگر خلعت خاص کے لائق ہم کو نہیں سمجھتے ہیں تو کتوں کے پٹوں سے تو محروم نہ کریں (وہی ہمارے گلے میں ڈال دیں تو ہمارے لئے خلعت خاص سے کم نہ ہوگا)۔

    جامیؔ بہ جفا و جود خوگیر

    دانی کہ نہ درخور وفائیم

    4. جامی! محبوب کی جفا کا عادی ہوجا۔ تجھ کو معلوم ہے کہ ہم لوگ ان لوگوں میں نہیں جن سے وفا کی جاتی ہے (یعنی عشق میں خود کو اس لائق نہیں سمجھنا چاہئے کہ معشوق توجہ خاص کرے، کیونکہ عشق ان سب باتوں سے ماورا ہے۔ محبوب جو بھی سلوک کرے، جذبۂ عشق میں کمی نہیں ہونی چاہئے)۔

    مأخذ :
    • کتاب : نغمات الانس فی مجالس القدس (Pg. 244)
    • Author :شاہ ہلال احمد قادری
    • مطبع : دارالاشاعت خانقاہ مجیبیہ (2016)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے