خشک تارے خشک چوبے خشک پوست
از کجا می آید ایں آواز دوست
تار بھی خشک ہے ، لکڑی بھی خشک ہے ، اور پوست بھی خشک ہے
پھر یہ محبوب کی آواز کہاں سے آ رہی ہے
نے ز تار و نے ز چوب و نے ز پوست
خود بہ خود می آید ایں آواز دوست
نہ کوئی تار ہے نہ کوئی لکڑی ہے اور نہ کوئی پوست ہے
اے دوست یہ آواز خود بخود آرہی ہے
- کتاب : سرودِ روحانی (Pg. 77)
- Author : معراج احمد نظامی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.