تراحق داد روئے پر جمالے
تراحق داد روئے پر جمالے
مرا بخشید عشق پرکمالے
تجھے خدا نے حسین چہرہ دیا ہے
اور مجھے اس نے بے پناہ عشق دیا ہے
زحسنِ خویش آنگہ بر خوری تو
کہ عشقِ من ز تو خواہد وصالے
تجھے اپنے عشق کا اس وقت مزہ ملے گا
جب میرا عشق تیرے ملن کی چاہت کرے گا
بدیں حسن و نمک ناز و کرشمہ
بناشد مرد را دیگر مثالے
پرکشش حسن ،ناز اور ادا میں
کوئی شخص تجھ سا نہیں ہے
تراناز و کرشمہ داد چندان
کہ مارا برد از حالے بحالے
تجھے اتنا ناز و نخرہ دیا ہے
کہ میرا حال اب بے حال ہو کر رہ گیا ہے
لبت باریک بس نازک تنک تر
ندارد احتمالِ قیل و قالے
تمہارے ہونٹ اتنے باریک، نازک اور پتلے ہیں
کہ کوئی ان کی برائی نہیں کر سکتا
اگر کردے اشارت بوسہ لعلش
یقین گشتے نماندے احتمالے
اگر اس کے سرخ ہونٹوں کے بوسہ کا اشارہ مل جائے
تو کوئی اندیشہ باقی نہیں رہے گی
سوال بوسۂ از لعل آں شاہ
محالے ہست بل فرض محالے
اس بادشاہ سے بوسہ مانگنا
مشکل ہی نہیں بلکہ ناممکن ہے
درخت سرو و نخل و نیشکر ہم
نباشد ہمچو بالایش مثالے
محمد سراپا پیکر عشق ہیں
عشق میں آپ کی مثال نہیں دی جا سکتی
محمد در جبلت عشقباز است
نمی آید ازو دیگر خصالے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.