بیاساقی بدہ پُر کردہ جامے
بیاساقی بدہ پُر کردہ جامے
مگو زنہار حلے را حرامے
ساقی آ اور جام بھر کر مجھے دے
جو چیز حلال ہے اسے کبھی بھی حرام مت کہہ
براقے ہمبچوں برقے را مکن زیں
منہ برسر فلاحے را لگامے
تیز رفتار براق (نورانی گھوڑا) پر زین مت ڈال
اس کے منہ پر لگام مت ڈال
ندارم منزلے از خویشتن دور
بپائے خویش رانم یک دو گامے
خود سے دور میری کوئی منزل نہیں
میں اپنے پاؤں سے ایک دو قدم چل رہا ہوں
بیک گامے گذارم ہستی جاں
بدیگر گام گوید حق سلامے
ایک قدم پر میں اپنی جان کی ہستی نچھاور کر دوں گا
دوسرے قدم پر مجھے خدا کا سلام آئے گا
کجا جبرئیل تا سوزد ز تابش
کجا عرش است تا سازیم با مے
جبریل کہاں ہیں کہ اس کی آگ میں جلیں
آسمان کہاں ہے کہ ہم وہاں اپنا محل بنائیں
صباحے یا مسائے نیست با ما
نشاید صبح ایجا نیست شامے
صبح ہو یا شام کوئی بھی میرے ساتھ نہیں
یہاں کسی صبح وشام کی ضرورت بھی نہیں
نہ من زنار بے تسبیح سازم
نہ ام خواجہ نہ من ہستم غلامے
میں تسبیح کے بنا جنیؤ نہیں بناتا
نہ تو میں خواجہ ہوں، اور نہ ہی میں غلام ہوں
من اویم او من و لیکن بہ کونین
ہمیں مرغے است نے دانہ نہ دامے
میں وہ ہوں، اور وہ میں، لیکن دنیا میں یہ ایک ایسا پرندہ ہے
جسکے لیے نہ کوئی دانہ ہے اور نہ کوئی جال
محمد رفت از خود وہ دریغا
ازو باقی نہ ماندہ جز کہ نامے
محمدؔ اپنے ہوش اور حواس میں نہیں ہے
افسوس کہ اس کے نام کے سوا اور کچھ نہیں رہا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.