دنیا چو سراب می-نماید
دنیا چو سراب می-نماید
خاک ست کہ آب می نماید
دنیا سراب کی طرح معلوم ہوتی ہے
وہ خاک ہے لیکن پانی معلوم پڑتی ہے
در دیدۂ معنیی آشنایاں
ہر حرف کتاب می نماید
معنی شناسوں کی نگاہ میں
ہر حرف کتاب معلوم پڑتی ہے
ہر خانہ خرابے کہ بینی
دل خانہ خراب می نماید
جس خانہ خراب کو بھی تم دیکھتے ہو
اس کا دل خانہ خراب معلوم پڑتا ہے
در پردۂ ساز بے حجابی
بے پردہ حجاب می نماید
بے حجابی کے پردہ میں
وہ بے حجاب پردہ معلوم پڑتا ہے
برباب تو درد را کہ دیدم
مرد ایں باب می نماید
تمہارے دروازے پر جس دردؔ کو میں نے دیکھا
وہ اس دروازے کا ہی آدمی معلوم پڑتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.